heeheh nich
سید ضمیر جعÙری۔اردو ادب Ùˆ مزاØ+ کا ایک بÛت بڑا نام،ان Ú©ÛŒ ÛŒÛ ØºØ²Ù„ آج نظر سے گزری سوچا آپ Ú©Û’ ساتھ شئیر کروں۔۔۔۔۔
شوق سے لخت جگر نور ٠نظر پیدا کرو
ظالمو ! تھوڑی سی گندم بھی مگر پیدا کرو
ارتقا تÛذیب کا ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ú¾ÙˆÙ„ÙˆÚº Ú©Û’ بجاۓ
توپ کے دھڑ،بم کے دھڑ،راکٹ کے سر پیدا کرو
میں بتاتا ÛÙˆÚº زوال اÛÙ„ یورپ کا پلان
اÛÙ„ یورپ Ú©Ùˆ مسلمانوں Ú©Û’ گھر پیدا کرو
میری دشواری کا کویٔ Ø+Ù„ مرے Ú†Ø§Ø±Û Ú¯Ø±Ùˆ
جلد تر پیدا کرو اور مختصر پیدا کرو
میری درویشی کے جشن تاجپوشی کے لیے
ایک ٹوپی او ر کچھ مرغی کے پر پیدا کرو
خضرت ٠اقبال کا شاÛین تو کب کا اٌڑ گیا
اب کویٔ اپنا مقامی جانور پیدا کرو
سید ضمیر جعÙری
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونÛÛŒ لمس بن Ú©Û’ Ú¯Ú‘ÛŒ رÛیں
ک٠کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے Ù†Û Ø§ØªØ§Ø±Ù†Ø§
heeheh nich
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)